تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ جب آنکھ کھل گئی نہ زیاں تھا نہ سود تھا ڈھانپا کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی میں، ورنہ ہر لباس میں ننگِ وجود تھا